مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ٹرانسپورٹ اور شہری ترقی کے ڈپٹی وزیر اور روڈ مینٹیننس اینڈ ٹرانسپورٹیشن آرگنائزیشن﴿RMTO﴾ کے سربراہ داریوش امانی نے کہا کہ اندازوں کے مطابق رواں سال کربلائے معلی جانے کے لئے ایران کی سرحدوں سے ۵۰ لاکھ زائرین گزریں گے جبکہ سرحدی ٹرمینلز پر ختم ہونے والی سڑکوں کو محفوظ بنانے کے ابتدائی اقدامات انجام پا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی سیکورٹی کا معیار اوپر کرنا اور زائرین کی نقل و حرکت کو آسان بنانا دو ذمہ داریاں ہیں جو RMTO سرحدوں پر ختم ہونے والی سڑکوں میں انجام دینے میں مصروف ہے۔
ٹرانسپورٹیشن کے جنرل مینیجر نے بھی اربعین کے مسافروں کے لئے نظر میں رکھی گئی سہولیات کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال اربعین کمیٹی میں تقریباً ۸ ہزار بسیں استعمال کی جائیں گی اور بسوں کی یہ تعداد ۲۴ گھنٹوں کے دوران ۸۰ ہزار افراد کو منتقل کرسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹیشن سروسز رواں سال اربعین کے موقع پر ہر گھنٹے میں ۳ ہزار ۳۰۰ زائرین کو سرحدی پوائنٹس تک پہنچانے کے لئے تیار ہیں جبکہ کوشش کی گئی ہے کہ بقیہ اداروں، محکمہ جات اور کارخانوں کی ٹرانسپورٹ سروسز سے بھی استفادہ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان ایام کے دوران راستوں میں سروسز فراہم کرنے والے مراکز کی نگرانی بڑھا دی جائے گی۔
روڈ مینٹیننس اینڈ ٹرانسپورٹیشن آرگنائزیشن﴿RMTO﴾ کی رپورٹ کے مطابق زائرین کے خارج ہونے کے لئے ٦ سرحدیں؛ شلمچہ، چذابہ، مہران، خسروی، باشماق اور تمرچین کو تیار کیا گیا ہے۔ اسی طرح پاکستانی زائرین کی رفت و آمد کے لئے ملک کی دو مشرقی سرحدی؛ میرجاوہ اور ریمدان کو نظر میں رکھا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ